مدد مانگنا

رجسٹر آپ کی مدد کرنے کے لیے حاضر ہے۔ ہماری انفرادی مدد کی خدمات اور ان دوسری متعلقہ خدمات کے متعلق معلومات حاصل کریں جن سے آپ رابطہ کر سکتے ہیں۔

رجسٹر کی طرف سے انفرادی مدد کی خدمات

اسلاموفوبیا رجسٹر آسٹریلیا اسلاموفوبیا کا نشانہ بننے والوں اور ایسے واقعات دیکھنے والوں کو انفرادی مدد پیش کرتا ہے۔ رجسٹر اپنی امدادی سروس کے ذریعے اسلاموفوبیا کا نشانہ بننے والوں اور دیکھنے والوں کے لیے دکھ سے بحال ہونے کا تجربہ بہتر بناتا ہے اور انہیں دوبارہ اختیار کا احساس اور یقین دلاتا ہے۔

مدد کیسے دلائی جاتی ہے؟

جب آپ رجسٹر کو رپورٹ بھیجیں تو پھر ہمارے عملے میں سے کوئی آپ سے رابطہ کرے گا، واقعے کی تصدیق کرے گا اور سوالات پوچھ کر اسیسمنٹ کرے گا۔ رپورٹ کی اسیسمنٹ کے بعد ہم آپ کو عمومی مشورہ (جو قانونی مشورہ نہیں ہوتا) دے سکتے ہیں کہ آپ اس سلسلے میں کیا کر سکتے ہیں۔ صورتحال کے لحاظ سے ہم آپ کو نفسیاتی یا قانونی مدد دلانے کے لیے بھی ریفر کر سکتے ہیں۔

ذہنی صحت کے لیے ریفرلز

اسلاموفوبیا رجسٹر آسٹریلیا بھر میں بہت سے مختلف سروس پرووائیڈرز کے ساتھ کام کرتا ہے جو کلچر کو سمجھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے مسئلے کا احساس رکھتے ہیں اور آپ کو نفسیاتی مدد دے سکتے ہیں۔

اگر آپ شدید مشکل میں ہوں تو عام معاشرے کی کئی سروسز ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے مختصر کاؤنسلنگ کے لیے دستیاب ہیں:

ہم نسل پرستی یا مذہب، تہذیب یا قومیت کی بنیاد پر امتیازی سلوک یا نشانہ بنائے جانے کے تجربے سے گزرنے والے مسلمانوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ 398 993 1300  پر Hayat Line  سے رابطہ کر کے انہیں واپس کال کرنے کے لیے کہیں۔ پھر یہ سروسز انہیں ضروری جذباتی سہارا، کمیونٹی میں مدد کے لیے ریفرلز اور کمیونٹی میں امدادی وسائل فراہم کریں گی جن سے ان کی ضرورت پوری ہو۔

 

قانونی مدد کے لیے ریفرلز

جسٹر قانونی مدد کے لیے ریفرلز کا نظام رکھتا ہے جس کا مقصد اسلاموفوبیا کا نشانہ بننے والوں کو قانونی مدد اور ایڈووکیسی دلانا ہے۔ ہم آپ کے کیس پر غور کریں گے اور اگر قانونی مشورے کی ضرورت پائی گئی تو ہمارے لیگل ایڈووکیسی آفیسر کو آپ کا معاملہ سونپا جائے گا جو آگے کسی ایسی لیگل فرم کو آپ کا معاملہ بھیج دے گا جو ہمارے خیال میں آپ کی مدد کے لیے مناسب ترین ہو۔ اگر آپ یا آپ کے کسی واقف کو مذہب کی بنیاد پر بدسلوکی یا امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گيا ہے تو براہ مہربانی رجسٹر سے رابطہ کریں۔
آپ ہماری پارٹنر لاء فرمز کے متعلق یہاں مزید معلومات لے سکتے ہیں۔

رجسٹر کے علاوہ کسے رپورٹ کی جا سکتی ہے

پولیس سے بات کریں

ہم نسل پرستی یا مذہب، تہذیب یا قومیت کی بنیاد پر امتیازی سلوک یا نشانہ بنائے جانے کے تجربے سے گزرنے والے سب لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ پولیس کو اطلاع دیں۔

اگر ایمرجنسی صورتحال ہو تو فوراً 000 پر کال کریں۔ اگر آپ کو اسلاموفوبیا کا نشانہ بنایا گیا ہو تو 444 131 پر اپنے مقامی پولیس سٹیشن سے رابطہ کریں۔ پولیس کے کلچرل لیئیزون آفیسرز (کلچرل معاملات کا خاص علم رکھنے والے آفیسرز) ہر ریجن میں ہوتے ہیں۔
اگر آپ تعصّب کی وجہ سے کیے گئے کسی جرم کے متعلق معلومات رکھتے ہیں تو آپ 000 333 1800 پر کرائم سٹاپرز کو اپنا نام بتائے بغیر اطلاع دے سکتے ہیں۔

آسٹریلین سائبر سیکیورٹی سنٹر کو آن لائن رپورٹ کریں

اگر کسی نے آپ کو آن لائن بُلنگ یا ہراسمنٹ کا نشانہ بنایا ہو (ستایا ہو) یا کوئی آپ کا آن لائن پیچھا کرتا رہا ہو تو آسٹریلین سائبر سیکیورٹی سنٹر کے ذریعے اس کی آن لائن رپورٹ کریں۔ یہ سنٹر شکایات کو کارروائی کے لیے درست حکام کو بھیج دیتا ہے۔

eSafety Commission کو رپورٹ کریں  

eSafety آن لائن بُلنگ یا بدسلوکی کا شکار ہونے والوں کو اس پر ایکشن لینے یا شکایت کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

اپنی anti-discrimination authority (امتیازی سلوک کے خلاف اتھارٹی) سے بات کریں

انسان خود کو یا تمام مسلمان کمیونٹی کو بدنام کرنے والوں کو اس طرح جوابدہ ٹھہرا سکتا ہے کہ ان کے خلاف شکایت کر کے ایکشن لے۔ اگر کام کا ادارہ، شاپنگ سنٹر، بس/ٹرین یا سکول کی انتظامیہ قدم اٹھانے اور محفوظ ماحول فراہم کرنے سے انکار کرے تو یہ امتیازی سلوک کا معاملہ بن سکتا ہے۔ شکایت کے نتیجے میں یہ ممکن ہے کہ ذمہ دار شخص سے بات کی جائے اور وہ اپنی حرکت کے اثرات سمجھ جائے۔ بات کرنے سے ممکن ہے کہ وہ معافی مانگنے یا اپنے طور طریقوں کو بدلنے پر آمادہ ہو جائے بلکہ کچھ سٹیٹس میں مالی ہرجانہ بھی مل سکتا ہے۔ یہ عمل مفت اور آسان ہیں اور عام لوگوں کے استعمال کے لیے ہیں۔
ان تمام خدمات کے سلسلے میں اگر آپ کو مترجم کی ضرورت ہو تو 450 131 پر TIS کو کال کریں اور انہیں اپنی زبان بتائیں۔ انہیں بتائیں کہ آپ نے کس کو کال کرنی ہے اور وہ آپ کی مدد کریں گے۔
ہر اتھارٹی کی رابطہ تفصیلات نیچے دیکھیں۔

رابطہ تفصیلات

نیو ساؤتھ ویلز

نیو ساؤتھ ویلز میں کسی کے مذہب کی وجہ سے اسے بدنام کرنا یا اس کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا اب غیر قانونی ہے۔

رجسٹر ایسے سلوک کا نشانہ بننے والوں کو مدد پیش کرتا ہے، مشورہ یا ایڈووکیسی فراہم کر سکتا ہے اور آپ کو نفسیاتی یا قانونی مدد دلانے کے لیے ریفر کر سکتا ہے۔ complaintsadb@justice.nsw.gov.au پر ای میل یا 5544 9268 (02) پر فون کریں۔ اب کسی شخص یا گروپ کے مذہب کی بنیاد پر اس کے خلاف تشدّد یا فساد کے لیے دوسروں کو اکسانا بھی جرم ہے (نیو ساؤتھ ویلز کرائمز ایکٹ، صفحہ S93Z)۔ اگر آپ آن لائن یا ذاتی طور پر مسلمانوں کے لیے کوئی خطرہ دیکھیں تو نیو ساؤتھ ویلز پولیس سے رابطہ کریں۔

وکٹوریہ

وکٹوریہ میں کسی کے مذہب کی وجہ سے اسے بدنام کرنا یا اس کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے۔ Victorian Equal Opportunity and Human Rights Commission (وکٹوریہ میں برابر مواقع اور انسانی حقوق کے کمیشن) کو شکایت دی جا سکتی ہے۔ رجسٹر اسلامک کاؤنسل آف وکٹوریہ کے ساتھ مل کر وکٹوریہ میں اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرتا ہے۔ اسلامک کاؤنسل آف وکٹوریہ کی ویب سائیٹ دیکھیں یا 2067 9328 (03) پر ICV کو فون کریں۔

کوئینزلینڈ

کوئینزلینڈ میں کسی کے مذہبی عقائد کی وجہ سے اسے بدنام کرنا یا اس کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے۔ کوئینزلینڈ ہیومن رائٹس کمیشن کو اس بارے میں شکایت دی جا سکتی ہے۔ 670 130 1300 پر کمیشن سے رابطہ کریں۔ اگر آپ کے خیال میں یہ نسل یا مذہب کی وجہ سے سنگین بدسلوکی کا معاملہ ہو، جس میں جسمانی نقصان شامل ہے اور آپ کو یا آپ کی پراپرٹی کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں بھی شامل ہیں، تو سیدھے پولیس کے پاس جائیں۔

ساؤتھ آسٹریلیا

بدنام کرنے سے روکنے کے لیے قانونی تحفظ موجود نہیں ہے لیکن مذہبی حلیے یا لباس کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے۔ 1977 8207 (08) پر Equal Opportunity Commission (برابر مواقع کے کمیشن) سے رابطہ کریں۔

تسمانیہ

تسمانیہ میں کسی کے مذہب کی وجہ سے اسے بدنام کرنا یا اس کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے۔ 7515 6165 (03) پر Equal Opportunity Commission کو شکایت دی جا سکتی ہے۔

ویسٹرن آسٹریلیا

بدنام کرنے سے روکنے کے لیے قانونی تحفظ موجود نہیں ہے لیکن مذہبی عقائد کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے۔ 3900 9216 (08) پر Equal Opportunity Commission سے رابطہ کریں۔

نادرن ٹیریٹری

کسی کے مذہبی عقیدے یا مذہبی سرگرمی کی وجہ سے اسے تنگ کرنا (ہراسمنٹ) یا اس کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے۔ تنگ کرنے میں زبانی حملے، توہین کرنا یا ڈرانا شامل ہے۔ 846 813 1800 پر Anti-Discrimination Office (امتیازی سلوک کے خلاف دفتر) سے رابطہ کریں۔

آسٹریلین کیپیٹل ٹیریٹری

آسٹریلین کیپیٹل ٹیریٹری میں کسی کے مذہب کی وجہ سے اسے بدنام کرنا یا اس کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے۔2222 6205 (02) پر ACT Human Rights Commission سے رابطہ کریں۔

وفاقی سطح پر

مذہب کی بنیاد پر کسی کو بدنام کرنا ملکی سطح پر غیر قانونی نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں کچھ عرصے سے مذہب کی بنا پر امتیازی سلوک کے مجوزّہ قانون پر بحث ہوتی رہی ہے لیکن اس قانون کا جو تازہ ترین ڈرافٹ عوام کے دیکھنے کے لیے دستیاب ہے، اس میں مذہبی لوگوں کو بدنام کرنے، ستانے، اور ان کے خلاف نفرت یا تشدّد و فساد کے لیے اکسانے کے خلاف کوئی تحفظ فراہم نہیں ہے۔آسٹریلین گورنمنٹ کے نام آسٹریلین مسلمانوں کی ایک مشترکہ سبمشن میں ایک نئی سول ریمیڈی (ذمہ دار شخص کی طرف سے رقم کی ادائیگی) تجویز کی گئی ہے۔ مزید معلومات کے لیے آسٹریلین مسلم ایڈووکیسی نیٹ ورک سے رابطہ کریں۔
*مندرجہ بالا معلومات 14 مئی 2024 کو درست ہیں اور ممکن ہے کہ اس کے بعد ان میں کسی وقت تبدیلی آ چکی ہو۔

اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے میں ہماری مدد کے لیے عطیات دیں