ہماری ٹیم

ہماری بڑی لگن سے کام کرنے والی ٹیم کے ارکان سے ملیں

Dr Nora Amath (QLD)(کوئینزلینڈ)

ایگزیکٹیو ڈائریکٹر

Dr Nora Amath ایک ماہر کمیونٹی ڈیویلپر اور سوشیالوجسٹ ہیں جن کی تحقیق کے موضوعات ملٹی کلچرل ازم، معاشرے میں سب کی شمولیت، انسانی تنوّع، لیڈرشپ اور کمیونٹی ڈیویلپمنٹ ہیں۔

Nora کئی حیثیتوں میں فعال ہیں یعنی وہ Yarah کی ڈائریکٹر، اسلامک ریلیف آسٹریلیا کی نان ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، Griffith یونیورسٹی میں ایڈجنکٹ ریسرچ فیلو اور واشنگٹن ڈی سی میں انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل انگیجمنٹ میں ‘خواتین، دین اور قیادت کے سنٹر’ کی آسٹریلین فیلو ہیں۔ وہ آسٹریلین ملٹی کلچرل کمیونٹی ریفرنس گروپ کی رکن بھی ہیں اور کئی مختلف تنظیموں کی بانی اور/یا سربراہ بھی ہیں جو متنوّع پس منظروں کے لوگوں کی مدد کے لیے کام کرتی ہیں، ان تنظیموں میں ‘تمام انسانیت کے حقوق کے لیے آسٹریلین مسلم ایڈووکیٹس’ بھی شامل ہے جس کی وہ سربراہ ہیں۔ وہ کوئینزلینڈ میں ملٹی کلچرل خواتین کے لیے گھریلو تشدّد میں پناہ دینے والی ریفیوج کے بانیوں میں بھی شامل ہیں اور کوئینزلینڈ ویمنز سیفٹی ٹاسک فورس کی رکن بھی ہیں۔ Nora اسلامک ریلیف آسٹریلیا کی پہلی خاتون سربراہ تھیں۔

Nora کی کاوشوں کے اعتراف میں انہیں دو بار آسٹریلیا ڈے کمیونٹی ایوارڈز مل چکے ہیں، انہیں کوئینزلینڈ ڈے کا ایوارڈ 2023 اور وومین آف دی ایئر کے طور پر آسٹریلین مسلمانوں کی کامیابیوں پر ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ 2017 میں وہ سماجی انصاف، اور مذاہب اور تہذیبوں کو قریب لانے کی خدمات کی وجہ سے آسٹریلین آف دی ایئر ایوارڈز کی فائنلسٹ بھی بنیں۔ 2024 میں Nora کو اقوام متحدہ کی Building a Better World: The Women Leading Religions for Peace  (ایک بہتر دنیا کی تعمیر: امن کی خاطر مذہبی سرگرمیوں کی قائد خواتین) گلوبل ڈائریکٹری میں شامل کیا گیا۔

 

سناء افیونی (نیو ساؤتھ ویلز)

آپریشنز اینڈ کمیونٹی ڈیویلپمنٹ مینیجر

سناء نے رجسٹر میں اسلاموفوبیا کا نشانہ بننے والوں کی امدادی سروس قائم کی اور وہ اب بھی یہ سروس چلا رہی ہیں۔ انہوں نے آسٹریلیا میں ذہنی صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں اور دوسرے امدادی نیٹ ورکس کے ساتھ ریفرلز کا نظام بھی قائم کیا ہے۔ ان امدادی انتظامات کے سبب وہ اسلاموفوبیا کا نشانہ بننے والوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے انہیں ضرورت کے مطابق مدد دلاتی ہیں۔ سناء رجسٹر کی ڈیجیٹل مارکیٹنگ بھی کرتی ہیں، سوشل میڈیا میں معلوماتی و اشتہاری مواد لکھتی ہیں اور سوشل میڈیا پر مہمیں چلاتی ہیں۔ وہ مسلمان اور غیر مسلم کمیونٹیوں کے درمیان فاصلہ ختم کرنے کا بھرپور جذبہ رکھتی ہیں۔ 

    نینسی حجازی (وکٹوریہ)

    اسلاموفوبیا کا نشانہ بننے والوں کی مدد کی ذمہ دار اور کمیونٹی میں جانے والی آفیسر

    نینسی دو عشروں سے زیادہ عرصے سے مختلف حیثیتوں میں بڑے عزم سے کام کرتے ہوئے مسمان کمیونٹی کی خدمت کر رہی ہیں۔ وہ سوشل ورک کا پیشہ ورانہ پس منظر رکھتی ہیں لہذا انہوں نے روزگار میں مدد اور بامعنی کام کے مواقع دلانے کے ذریعے افراد کو اختیار دلانا شروع کیا۔ پھر نینسی تعلیم کے شعبے میں آ گئیں جہاں وہ اسلامی سکولوں میں سیکنڈری ٹیچر رہی ہیں، بالخصوص انگلش اور ہیومینیٹیز پڑھاتے ہوئے، اور حال ہی میں انہوں نے قران اور اسلامیات کی تدریس بھی شروع کی ہے۔

    اپنی تمام تر عملی زندگی میں انہوں نے مسلمان کمیونٹی کی مدد کرنے کو اہمیت دی ہے اور وہ مسلمانوں کی ترقی و فلاح کے لیے بڑے جذبے سے کام کرتی رہی ہیں۔

      عبیر روز (ویسٹرن آسٹریلیا)

      کمیونٹی ایجوکیشنل آفیسر

      عبیر کمیونٹی آرگنائزیشنز کے ساتھ کام کا کئی سالوں کا تجربہ رکھتی ہیں جس کے ذریعے وہ مسلمان خواتین کو طاقت دلاتی ہیں، سہارا دیتی ہیں اور ان خواتین اور ان کے گھرانوں کے معاملات میں ایڈووکیسی کرتی ہیں۔

      رجسٹر میں ان کا کردار تعلیمی وسائل تشکیل دینے اور مختلف سٹیک ہولڈرز کو تربیت دینے سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کام کا مقصد اسلاموفوبیا کے متعلق اور اس بارے میں مجموعی آگہی بڑھانا ہے کہ اس پر کیسے قدم اٹھایا جائے اور رپورٹنگ کیسے کی جائے۔